بی موٹی
Sid Couchey اور Dom Sileo
![](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhLLRAsU_v-krgl1ZC0eF2Hl2gdhqXnWuDkVgPQAnzuoLSZzaY43Y7uXVure52ReIkDC9cmJND790-Y3wnnnAd9thQqkNCL2utvvc4sWFKmxsqtCO0TMZd7egSMZATGU3qsobkRdCXWyuDJ/s1600/bi-moti-cheap-sandwich.jpg)
یہ لو بی موٹی ، صرف چالیس روپے!
نہیں! یہ کس نے کہہ دیا؟
کھررر
امم م م یمی ی ی
بی موٹی
Sid Couchey اور Dom Sileo
اردو زبان کی ترویج و اشاعت کے بارے میں بہت بلند بانگ دعوے کئے جاتے ہیں۔ لیکن جب عملی اقدامات کی بات آتی ہے تو فکر و نظر محض ادبی و تفریحی پروگرامس تک محدود ہو کر رہ جاتی ہے۔ بچوں کے ادب کے بارے میں تو عملی اقدامات شاذ و نادر ہی ملیں گے۔
حیدرآبادی نوجوان قلمکار سید مکرم نیاز نے عصر حاضر کی نوعمر و نوجوان نسل کو اردو کی جانب راغب کرنے اور ان کی تعلیم و تربیت کے لیے انٹرنیٹ پر اردو زبان میں کارٹون اور کامکس کی ویب سائٹ www.urdukidzcartoon.com کا اجراء کیا۔۔۔
کارٹونی کہانیوں میں بچوں کی فطری دلچسپی کے باعث ، یہ ویب سائیٹ انہیں رنگوں اور الفاظ کی شناخت ، گفتگو کا سلیقہ ، ذخیرۂ الفاظ میں اضافہ ، مطالعہ کی جستجو ، علم کی طلب ، اخلاق و کردار کی درستگی ، نیک و بد کی پہچان ، دوست احباب سے سماجی روابط کی برقراری ، فرصت کے وقت کا بہتر استعمال ۔۔۔ جیسے بےشمار مرحلوں سے گزارتے ہوئے ان کی فطری صلاحیتوں کو ابھارتی ہے۔
مزید تفصیل : یہاں
wah, bi moti ka jawab nahi
جواب دیںحذف کریںہاں بھائی ہاں۔ کھانے کا معاملہ ہو اور بی موٹی کا دماغ کام نہ کرے ، یہ تو ممکن نہیں
جواب دیںحذف کریں