سپریمو سیریز کی اولین کہانی "جہاز کا اغوا" کی 9ویں اور آخری قسط پیش ہے۔ پچھلی قسط میں آپ نے پڑھا تھا کہ کس طرح سپریمو نے جہاز کے کاک پٹ میں دوسرے اغوا کنندہ کو بلا کر مار گرایا اور گرفتار کر لیا ، اس کے بعد سپریمو کی نظر تیسرے آدمی کو پکڑنے کی طرف رہی ۔۔۔ اب آپ آگے پڑھئے ۔۔۔
نوٹ:
سپریمو کی یہ مکمل کہانی پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں، ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے جلد ہی اس ویب سائٹ پر پیش کر دی جائے گی۔
(1)
(2)
(3)
سپریمو ؟!
اوہ ہو ۔۔ تو تم جانتے ہو مجھے؟ واہ !
پھر تو مجھے اپنا تعارف کروانے کی مشکل سے نجات مل گئی
تڑاخ
ڈھشوں
یہ یہ میری غلطی نہیں۔۔ ان لوگوں نے مجبور کیا تھا۔۔
میں جانتا ہوں۔۔ جانتا ہوں۔۔ سب یہی کہتے ہیں۔۔ 'مجھے مجبور کیا گیا تھا'۔
سپریمو!
ارے۔۔ یہ آپ تھے؟
اوہ خدایا۔ یقین نہیں آتا
ارے رکیے۔۔ رکیے۔۔ ان بدمعاشوں کو پولیس کے حوالے کرنا ہے
سب کچھ ٹھیک ہو گیا۔ سیڑھی بھیجیے
خدا کا شکر ہے
شکریہ سپریمو
اپنا آٹوگراف عنایت کیجیے سر
یقیناً۔۔ یقیناً
ماما پاپا یقین نہیں کریں گے کہ ہم نے آپ سے ملاقات کی
مجھے اپنی ہینڈ رائٹنگ تھوڑی بدلنی ہوگی
بہت بہت شکریہ سپریمو۔ ان بچوں کو بچا کر آپ نے ہمارے ملک کا وقار بلند کیا ہے۔
یہ میرا فرض تھا۔۔۔ شکریہ مت کہیں۔
اگلے دن ۔۔۔ شوٹنگ پر۔۔
دلیپ اور مریم نے بتایا ہے کہ سپریمو نے آپ کے والد کی لکھی نظم گا کر سنائی تھی
اوہ ایسا؟ میں تو یہی سمجھتا رہا کہ وہ بس ایک لڑاکا فوجی ہے
سپریمو کا راز آپ جانتے ہیں تو سمجھتے ہوں گے کہ باپ کی نظم بیٹے نے ہی گائی تھی!
بہترین محترمی،،،
جواب دیںحذف کریںکیا یہ کامکس پی ڈی ایف میں دستیاب ہے، ؟